بھوپال،4جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)پیڈ نیوز کے معاملے میں الیکشن کمیشن کی طرف سے تین سال کے لئے انتخاب لڑنے میں نااہل ٹھہرائے گئے مدھیہ پردیش کے تعلقات عامہ اور قانون سازی وزیر ڈاکٹر نروتم مشرا نے کمیشن کے فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ میں اب بھی ممبر اسمبلی اور وزیر ہوں۔وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان کی سربراہی میں پیر کو ہوئی کابینہ کی میٹنگ میں وزیر مشرا بھی شامل ہوئے اور اجلاس کے بعد انہوں نے کابینہ کے فیصلوں کی معلومات صحافیوں کو دی۔صحافیوں نے جب ان سے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر سوال کیا، تو ان کا جواب تھا،کمیشن کو اس طرح کا فیصلہ لینے کا حق نہیں ہے، یہ بات اسمبلی صدر بھی کہہ چکے ہیں، فی الحال میں ممبر اسمبلی اور وزیر بھی ہوں۔انہوں نے کمیشن کے عمل اور فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کمیشن کو معاملے کی معلومات اسمبلی اسپیکر کو معلومات دینی چاہئے، اسمبلی اسپیکر قانون ماہرین سے مشاورت کرکے اسے کابینہ کو بھیجیں اور کابینہ گورنر کو بھیجیں، ایسا ہونا چاہئے،فی الحال یہ معاملہ ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے۔کمیشن کے فیصلے کے خلاف مشرا نے گوالیار ہائی کورٹ کی بینچ میں عرضی دائر کی ہے،سماعت پانچ جولائی کو ہوگی۔
نروتم مشرا 2008میں دتیا علاقے سے اسمبلی انتخابات جیتے تھے۔ان کے قریب ترین حریف راجندر بھارتی نے سال 2009میں الیکشن کمیشن میں شکایت کرکے انتخابات خرچ کا صحیح بیورا نہ دینے اور پیڈ نیوز چھپوانے کا الزام لگایا تھا۔معاملہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے بعد الیکشن کمیشن تک پہنچا۔کمیشن نے بھارتی کی شکایت کو درست پاتے ہوئے مشرا کو فیصلے کی تاریخ سے تین سال کے لئے انتخاب لڑنے میں نااہل ٹھہرایا ہے۔